پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کی خواہش، سیاسی سسٹم کو مضبوط کرنا ہے تو پھر سیاسی لوگوں سے بات کریں: تجزیہ کار عثمان شامی
تجزیہ کار عثمان مجیب شامی نے کہا ہےکہ تحریک انصاف کہتی ہے فیصلہ سازوں سے بات کریں گے، اگرسیاسی سسٹم کو مضبوط کرنا ہے تو پھر سیاسی لوگوں سے بات کریں، وہ دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں اظہار خیال کررہے تھے۔
عثمان شامی کاکہناتھاکہ اگر تحریک انصاف چاہتی ہے کہ جمہوری نظام مضبوط ہوتواسے سیاسی لوگوں سے مذاکرات کرنے چاہیں جوعلی امین گنڈا پور صاحب نےاسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ، یہ تو فوج کا سیاسی کردار مزید پختہ کرنے والی بات ہے، اگرواقعی انہیں (فوج کو) سیاست سے نکالنا ہے تو پھر اِنہیں سیاسی لوگوں کے ساتھ مل کر بیٹھنا ہوگا، سیاسی سسٹم کو مضبوط کرنا ہے تو پھر سیاسی لوگوں سے بات کریں، اگر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنی ہے تو کیا اسی طرح کرنا چاہتے ہیں جس طرح 2022میں پی ڈی ایم والے ساز باز کرکے آگئے تھے، یہ تو نوکری کی درخواست دینے والی بات ہوگئی، جب تک آپ سیاسی لوگوں کے ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو ملک میں سیاسی عمل آگے نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاسی تاریخ میں نوے روز کی ڈیڈ لائن کافی اہم ہے ، پہلی بار نوے روز کی تاریخ دے کر پاکستانی عوام کو جنرل ضیاالحق نے یہ کہہ کر بے وقوف بنایا کہ نوے روز میں الیکشن ہو جائیں گے، پھر دلچسپ طور پر عمران خان نے کہا کہ میرا اقتدار آئے گا تو نوے روز میں کرپشن کا خاتمہ ہو جائے گا ، اسی طرح کچھ اور مثالیں بھی موجو دہیں ، نوے روز کے حوالے سے جب بھی کوئی وعدہ کیا گیا ہے تو وہ وعدہ وفا نہیں ہوا۔
عثمان شامی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے گزشتہ ایک سال میں بہت دلچسپ بیانات سامنے آئےگزشتہ سال ستمبر میں علی امین گنڈا پور نے بیان دیا کہ اگر عمران خان کو دو ہفتو ں میں رہا نہ کیا گیا تو ہم خود چھڑا لیں گے، میں ورکر کی قیادت کروں گا اور پہلی گولی میں کھاوں گا، اس کے بعد گزشتہ سال ان کا بیان آیا کہ اگر عمران خان کو رہا نہ کیا گیا تو حکومت کا تختہ الٹ دیں گے، پھر پانچ جون کو ان کا بیان سامنے آیا کہ عید سے پہلے عمران خان کو رہا نہ کیا گیا تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلے گی، اب 12جولائی کو انہوں نے کہا کہ یا تم نہیں یا ہم نہیں۔ تجزیہ کار نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کے حالیہ بیان کو تاریخی پس منظر میں دیکھا جائے تو اسے سنجیدہ نہیں لیا جا سکتا، اپنی پریس کانفرنس میں علی امین گنڈا پور نے پیشکش کی کہ تمام اسٹیک ہولڈر مل کر بیٹھیں اور اپنی غلطیوں کے اعتراف سے آغاز کریں تو پھر پی ٹی آئی جس طرح سے اقتدار میں آئی اور اس عرصے کے دوران جو کام کیے اس پرقوم سے معافی مانگ لے