وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی موجودہ بدحالی کسی گیلپ سروے یا تحقیق کی محتاج نہیں۔ وہاں کی زمینی حقیقت خود ایک کڑوا سچ ہے، جو ہر شہری کی زندگی میں جھلکتی ہے۔ گیلپ سروے خیبرپختونخوا میں گزشتہ 12 سالہ ’’جعلی تبدیلی‘‘ کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔ وہی لوگ جو کل تک گیلپ سروے کی بنیاد پر بھنگڑے ڈال رہے تھے، آج اپنی حکومت سے متعلق تلخ سچ برداشت نہیں کر پا رہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیرسٹر سیف کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سروے کے مطابق خیبرپختونخوا کے 73 فیصد عوام نے موجودہ حکومت، خصوصاً علی امین گنڈا پور کی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ 71 فیصد عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ میگا پروجیکٹس میں ہونے والی کرپشن کی شفاف تحقیقات کی جائیں۔ خود پی ٹی آئی کے ووٹرز نے تسلیم کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی فنڈز کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں۔ علی امین خان اس وقت ’’لوٹ مار ایسوسی ایشن‘‘ کے مرکزی چیئرمین کے طور پر پہچانے جا رہے ہیں، جبکہ ان کی کابینہ نے جی ٹی روڈ پر سفر کرتے ہوئے پنجاب کی ترقی اور خوشحالی کا خود مشاہدہ کیا ہے