سینئر سیاستدان جاویدہاشمی نے کہاکہ نوازشریف مجھ سے ایک بارناراض ہوگئے کہ آپ نے مجھے ایک گھنٹہ انتظار کرایا تھا، آپ کو یاد ہے؟ میں نے کہا کہ کوئی نہیں،اصرارکیا تو میں نے کہاکہ اگر ہے بھی تو نہیں ہے۔
صحافی ارشاد بھٹی کیساتھ پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کامزیدکہناتھاکہ میں نے کہاکہ آپ وزیراعظم ہیں، میں وزیر ہوں آپ کا ، اللہ نے آپ کو مقام دیا ہے، آپ نے ہنس کر ہماری طرف دیکھنا ہے ،ہماری رات گزر جاتی ہے ، مجیب الرحمان شامی اورحفیظ اللہ نیازی میرے دوست تھے، ملنے آگئے، بیڈ روم میں تھا تو اپنے لوگوں کو کہا کہ ان کوادھر ہی بھیج دیں، گھر کی باتیں ہی کرنی تھیں، جو گھر کے ہوتے ہیں ان کو بیڈروم میں بٹھا لیتے ہیں،وہ بیٹھے رہے، جانے لگے تو مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ ہم بھول گئے، نواز شریف کو بھی لائے تھے۔
جاوید ہاشمی کاکہناتھاکہ زیادتی کی تو انہوں نے کی ، مجھے پتہ ہی نہیں، وزیراعظم بن کر غصہ اب نکال رہے ہیں، میں دراصل ایک وقت میں لاہور شہر کا بادشاہ تھا، ان کی حیثیت سیاسی طورپر نہیں تھی، ان کا خیال تھا کہ یہ(جاوید ہاشمی) اگر کابینہ میں بیٹھا ہو اور نہ بھی بولے تو ہے تو جاوید ہاشمی ، ہمیشہ نکالنے کی تگ و دو میں لگے رہے، خود سازشیں کرتے رہے،میں چپ کرکے آگے چلتا رہا کیونکہ سیاسی ورکر تھا کیونکہ اور کوئی راستہ ہی نہیں تھا