موجودہ سیاحتی سیزن کے پہلے 2 ماہ کے اندر سوات میں ہونے والے حادثات کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آ ئی ہیں ،ممکنہ وجوہات گنجائش سے زیادہ مسافر، پہاڑوں کا سفر ،دریاؤں ندی نالوں میں بارش سےطغیانی اور سیلاب سے ناواقفیت ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق مئی کے مہینے میں 3حادثات ہوئے ۔ پہلے حادثے میں لوئر کوہستان میں گاڑی میں راولپنڈی کی ایک فیملی کے8افراد گاڑی گہری کھائی میں گرنے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔ دوسرے حادثے میں گلگت بلتستان میں گجرات کے 4 دوست اپنی گاڑی سمیت لاپتہ ہوئے جن کی لاشیں اور گاڑی تقریباً 10 دن کی تلاش کے بعد جگلوٹ سکردو روڈ پر ایک گہری کھائی میں دریا کے ساتھ ملیں. اس حادثے کی ممکنہ وج: تھکاوٹ ، نیند اور رات کو پہاڑی پرلانگ ڈرائیو شامل ہیں ۔
مئی کے مہینے میں ہی تیسرا حادثہ ہوا جس میں مارتونگ وادی (بونیر) میں لاہور کی ایک فیملی ماں اپنےجوان بیٹوں سمیت گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے جاں بحق ہو گئی ۔ اس حادثے کی ممکنہ وجہ پہاڑی علاقوں میں ڈرائیونگ سے ناواقفیت تھی ۔
جون کے مہینے میں جو پہلا حادثہ ہوا اس میں لاہور سے ایک فیملی باپ، بیٹا اور کزن ناران بٹہ کنڈی سوہنی آبشار کے گلشئیر کے نیچے تصویریں بنانے کی غرض سے کھڑے تھے کہ اچانک گلشئیر گر کے دبنے سے تینوں ہلاک ہو گئے۔
دوسرا حادثے میں کالام، اتروڑ شاہی باغ میں کشتی الٹنے سے ایک ہی خاندان کے 10 افراد ڈوب گئے جن میں5کو بچا لیا گیا جبکہ5(2خواتین اور 3 بچوں) کو نہ بچایا جاسکا۔اس حادثے کی ممکنہ وجہ کشتی کا انجن فیل ہو نا تھی ۔ لائف جیکٹ کسی نے بھی نہیں پہنی تھی اور کشتی پانی کے تیز بہاؤ کا شکار ہو گئی۔